پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) کی جانب سے چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کا نوٹس لے لیا۔
بدھ کے روز چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی فیصلے کی روشنی میں چینی کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ کی منظوری کے بعد ایف بی آر کے نوٹیفیکیشن کا نوٹس لے لیا گیا۔
کمیٹی نے ایس آر او پر وضاحت کیلئے چیئرمین ایف بی آر کو اگلے اجلاس میں طلب بھی کرلیا۔
ممبر کمٹی معین عامر کا کہنا تھا کہ چینی کے حوالے سے یہ پریکٹس کئی سال سے دیکھتے آ رہے ہیں جبکہ جنید اکبر کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ پر بھی پیسے لیتے ہیں اور چینی مہنگی بھی ہوجاتی ہے۔
معین عامر کا کہنا تھا کہ چینی کے اس معاملے پر ہمیں ایکشن لینا چاہئے، ایسا بار بار ہو رہا ہے۔
کمیٹی ممبر ثناء اللہ مستی خیل کا کہنا تھا کہ یہ عوام کی جیبوں پر ڈاکا اور چند لوگوں کو نوازنے کا طریقہ ہے جبکہ یہاں مافیا پل رہا ہے اور غریب عوام کو رلایا جا رہا ہے۔
چیئرمین کیمٹی کا کہنا تھا کہ اگلے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر کو بلائیں گے۔
پبلک اکاونٹس کمیٹی نے اگلے اجلاس میں سیکرٹری تجارت کو بھی طلب کیا۔
یاد رہے کہ حکومتی فیصلے کے تحت ایف بی آر نے 5 لاکھ ٹن چینی کی درآمد پر نجی شعبے کو ٹیکس چھوٹ دی تھی اور درآمدی 5 لاکھ ٹن چینی پر سیلز ٹیکس 18 سے کم کرکے 0.25 فیصد کیا گیا۔
درآمدی چینی پر نجی شعبے کو 3 فیصد ویلیو ایڈیڈ ٹیکس کی بھی چھوٹ دی گئی۔





















