ڈپٹی چیئرمین سیدال خان ناصر کی زیر صدارت سینیٹ ہاؤس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس دوران ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے پارلیمنٹ لاجز کی حالتِ زار پر اظہار تشویش کیا اور ہاؤس کمیٹی نے فوری اصلاحات اور ماہانہ نگرانی کی سفارش کر دی ۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ لاجز کی مجموعی صورتحال،بنیادی سہولیات،مرمت وبحالی کے امور کا جائزہ لیا گیا ، اجلاس میں 104نئے سوئٹس کی تعمیر جیسے اہم معاملات بھی زیر غورآئے، کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز کی ناقص حالت اور روز مرہ سہولیات کی کمی پر اظہار تشویش کیا ۔
سینیٹر پونجو بھیل نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کو معمولی ضروریات کیلئے بھی دشواریوں کا سامنا ہے، پارلیمنٹ لاجز کی ابتر حالت انتظامی نا اہلی کی عکاسی کرتی ہے، کامل علی آغا نے سی ڈی اےافسران کے غیر سنجیدہ رویئے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ ایسا برتاؤ ہرگز قابل قبول نہیں۔
خلیل طاہر سندھو نے سابق الاٹیز کی جانب سے بجلی کے واجبات کی عدم ادائیگی کا مسئلہ اٹھایا ، انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے سابق الاٹیز سے بجلی کے واجبات کی فوری وصولی یقینی بنائے۔ وزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری نے سینیٹ ہاؤس کمیٹی کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی ۔
طلال چوہدری نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجزمیں اصلاحات کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں، 104نئے فلیٹس کی تعمیر اور دیگر مسائل کے حل کیلئے ٹھوس حکمت عملی اختیار کی گئی ہے، پارلیمنٹ لاجز کی مرمت و دیکھ بھال کیلئے خاطر خواہ فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ گزشتہ 2سال کے واجبات کی ادائیگی میں تاخیر سے مرمتی کاموں میں رکاوٹ پیش آرہی ہے۔ پارلیمنٹ لاجز کے امور کی مؤثر نگرانی کیلئے سینیٹ ہاؤس کمیٹی کا اجلاس ہر ماہ منعقد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔
پارلیمنٹ لاجز کی مرمت ودیکھ بھال کیلئے دیانتدار اور متحرک سی ڈی اے عملہ تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ، کمیٹی نے ہدایت کی کہ پارلیمنٹ لاجز سےطویل عرصے سے تعینات عملے کو فوری طور پر تبدیل کیاجائے۔ سینیٹ ہاؤس کمیٹی نے سابق ارکان کی جانب سے لاجز پرغیر قانونی قبضوں کا سخت نوٹس لیا اور سابق ارکان پارلیمنٹ سے رہائش گاہوں کو فوری خالی کرانے کی سفارش کر دی ۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ خواتین ارکان پارلیمنٹ کے لاجز کی مرمت و دیکھ بھال ترجیحی بنیادوں پر کی جائے۔






















