وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے اہم اجلاس میں زرعی انکم ٹیکس رولز میں ترمیم کرتے ہوئے زمین داروں کو ایس آر بی کے ساتھ رجسٹریشن کا پابند کرنے، سکھر اور حیدرآباد میں انڈسٹریل انکلیو بنانے کے علاوہ تھر کول سے چھوڑ تک 105 کلومیٹر ریلوے لائن بچھانے کے لئے فنڈز کی منظوری دے دی۔
منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں کابینہ اجلاس ہوا جس میں 48 نکاتی ایجنڈ زیر غور آیا اور کابینہ نے ایک ارب روپے کی لاگت سے کے پی میں گرلز اینڈ وومین ووکیشنل ٹریننگ سینٹر بٹ خیلہ اور ملاکنڈ میں قائم کرنے کی منظوری دی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ ریلوے لائن بچھانے کا منصوبہ بیالیس ارب روپے مالیت کا ہے اگر وفاقی حکومت نے سات ارب روپے مختص کیے تو سندھ حکومت بھی سات ارب روپے دے گی۔
کابینہ نے حب ڈیم کی مرمت کے لیے واٹر بورڈ کو ایک ارب روپے فراہم کرنے کے علاوہ ڈملوٹی پروجیکٹ کے لئے دس اعشاریہ چھپن ارب روپے بلاسود قرض دینے کی منظوری دی۔
کابینہ نے فلڈ ایمرجنسی رسپانس فنڈ اکیس اعشاریہ چھپن ارب روپے سے بڑھا کر ستائیس اعشاریہ اڑسٹھ ارب روپے کی منظوری بھی دی۔






















