چین میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے اختتام پر وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے چیئرمین سی آر بی سی ڈوفائی سے ملاقات اور ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کا دورہ بھی کیا ۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سی آر بی سی ڈوفائی اور عبدالعلیم خان کے درمیان ملاقات ہو ئی جس دوران چین نے پاکستان کے موٹرویز سمیت مواصلات کے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی کا اظہار کیا ، چیئرمین سی آر بی سی سے مانسہرہ،ناران، جھال کنڈ موٹروے اور دیگر منصوبوں پر بات چیت کی ، وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے چینی ادارے سی آر بی سی کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
دوسری جانب کراچی سے حیدرآباد ایم 9 اور سکھر سے حیدر آباد ایم 6 کے لیے بھی چین سے سرمایہ کاری متوقع ہے ، اس سلسلے میں وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کا دورہ کیا ، جس دوران بینک کے سینئر حکام سے ملاقاتیں ہوئیں اور سرمایہ کاری پر گفتگو کی گئی ۔
عبدالعلیم خان کی اے آئی آئی بینک کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر کونسٹنٹین لیمیٹوفسکی سے اہم منصوبوں پربات چیت ہوئی ، ڈائریکٹر جنرل پبلک سیکٹر ژیااوہنگ یانگ سے بھی عبدالعلیم خان کا مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
وفاقی وزیر مواصلات نے کہا کہ ایم 6 اور ایم 9 جیسے منصوبے سندھ اور ملکی معیشت کا رخ بدل سکتے ہیں، اے آئی آئی بینک کے ساتھ شراکت داری پاکستان کیلئے ترقی کی راہیں ہموار کرے گی، مواصلات کے شعبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے منصوبے مکمل کر رہے ہیں، چین سے پاکستان کی پارٹنر شپ دونوں ممالک ہی نہیں خطے کیلئے بھی اہم ہے، چین کے مختلف بینک پہلے سے پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
کونسٹنٹین لیمیٹوفسکی نے کہا کہ اے آئی آئی بینک روڈ انفراسٹرکچر کے لئے پاکستان سے تعاون کرے گا۔ ژیااوہنگ یانگ نے کہا کہ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے ملاقات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔






















