وزیراعظم کی ٹاسک فورس برائے اوورسیز پاکستانیوں کا پانچواں اجلاس ہوا جس دوران ترسیلات زر کے فروغ اور تارکین وطن کی بہبود کے لیے جامع حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔ وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی خدمات تک رسائی اور شکایات کے ازالے کا نظام بہتر بنانا ہوگا۔
اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت اور خودمختاری کے لیے قائم وزیراعظم کی ٹاسک فورس کے اجلاس میں مختلف وزارتوں، صوبائی حکومتوں اور اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ ٹاسک فورس کو سمندر پار پاکستانیوں کو درپیش مسائل پر جامع پالیسی بنانے کا وسیع مینڈیٹ دیا گیا ہے۔
اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اوورسیز چوہدری سالک حسین کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت ، خدمات تک رسائی، شکایات کے ازالے اور ادارہ جاتی معاونت کے طریقہ کار کو بہتر بناناہوگا۔انکا کہنا تھاکہ ترسیلات زر کے بہاؤ میں اضافہ اور سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینا ،ترسیلات زر کے ذرائع کو مضبوط کرنا اور قومی ترقی میں تارکین وطن کی طرف سے پائیدار سرمایہ کاری کی ترغیب دینا ہوگی۔سالک حسین کا کہنا تھا کہ ہنر مند افرادی قوت کی برآمد میں توسیع ، مہارت کی ترقی اور سرٹیفیکیشن کے معیارات کو بڑھا کر افرادی قوت کی برآمد کو عالمی طلب کے ساتھ ہم آہنگ کرناہوگاجبکہ ایک اسٹریٹجک روڈ میپ کو حتمی شکل دینا ، وزارت کے کاموں کی رہنمائی اور پیشرفت کا جائزہ لینے کے لیے کارکردگی اور نتائج کا فریم ورک قائم کرنابھی شامل ہے۔
اجلاس میں اوورسیز کنونشن کے دوران وزیراعظم کی دی گئی ہدایات پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا گیا اور تمام محکموں کو ہدایت دی گئی کہ وہ بقایا امور پر پیش رفت تیز کریں۔






















