قومی ٹیم کے اسپنر ساجد خان کا کہنا ہے کہ 4 روزہ ٹیسٹ کرکٹ ہوگی تو میچز زیادہ ڈرا ہوں گے اور کوئی بھی دیکھنا پسند نہیں کرے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی ) اسکلز کیمپ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسپنر ساجد خان کا کہنا تھا کہ بولنگ کوچ عبدالرحمان اسپنرز کے ساتھ کیمپ میں کام کررہے ہیں اور صبح سے کیمپ کا آغاز ہو جاتا ہے جس کا بھرپور فائدہ ہورہا ہے جبکہ ان کے ساتھ آرم بال اور کریز کے استعمال پر کام کررہا ہوں۔
قومی اسپنر کا کہنا تھا کہ میں نے اپنے کیریئر کا آغاز وائٹ بال سے ہی کیا تھا لیکن ریڈ بال کرکٹ کھیلنا اعزاز کی بات ہے اور میری خواہش ہے کہ وائٹ بال کرکٹ پر بھی کام کروں۔
ساجد خان کا کہنا تھا کہ ہمارے اس سال ٹیسٹ میچز کم ہیں لیکن دعا ہے کہ پاکستان کی رینکنگ بہتر ہو اور بطور ٹیسٹ کرکٹر خواہش ہے کہ ٹیسٹ میچز زیاد ہوں۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے ہر کوئی اپنی مرضی کے نام سے بلاتا ہے لیکن مجھے اس چیز سے کوئی مسئلہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ چار روزہ کرکٹ ٹیسٹ کیلئے اچھی نہیں ہے اگر چار روزہ کرکٹ ہوگی تو میچز زیادہ ڈرا ہوں گے اور کوئی بھی دیکھنا پسند نہیں کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جونیئر کرکٹرز کو اپنے سنیئر کرکٹرز سے سیکھنے کو بہت کچھ مل رہا ہے، یہ کیمپ جونیئر اور سنیئر دونوں کو بہت فائدہ ہورہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عبوری ہیڈ کوچ اظہر محمود کے ساتھ انگلینڈ میں سیریز ہے جس سے ان کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کاؤنٹی کرکٹ کیلئے دو تین کلبز سے بات چیت چل رہی ہے اور کاؤنٹی کرکٹ میں پانچ سے چھ میچز کھیلنے کا ارادہ ہے۔






















