نیپرا میں کے الیکٹرک کی اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت پاور ڈویژن کی مخالفت کے باعث ملتوی کردی گئی۔ پاور ڈویژن حکام کا کہنا تھا کہ اگر ریلیف دیا گیا تو ٹیرف کا یونیفارم اسٹرکچر متاثر ہوگا۔
پاور ڈویژن نے نیپرا میں کے الیکٹرک کی اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی درخواست کی مخالفت کردی، کے الیکٹرک نے بجلی کی قیمت میں 4 روپے 69 پیسے فی یونٹ کمی کی استدعا کی تھی۔ اس درخواست کی منظوری کی صورت میں کراچی کے صارفین کو 7 ارب روپے کا ریلیف ملنا تھا۔
چیئرمین وسیم مختار کی زیر صدارت نیپرا اتھارٹی نے درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے آغاز میں ہی پاور ڈویژن نے مؤقف اختیار کیا کہ کے الیکٹرک سے متعلق ایک نظرثانی درخواست زیر التواء ہے لہٰذا موجودہ سماعت کو ملتوی کیا جائے۔
پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ اس درخواست میں اگر ریلیف دیا گیا تو ٹیرف کا یونیفارم اسٹرکچر متاثر ہوگا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت پہلے ہی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 21 ارب روپے کی سبسڈی دے چکی ہے اور ہم آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہیں، اس لیے ایسے اقدامات مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔
اس مؤقف پر چیئرمین نیپرا نے سخت سوالات اٹھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایف سی اے کی سماعت عوامی ہوتی ہے، یہ وقت درخواست دینے کا بالکل مناسب نہیں، سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کی جاتی ہے۔





















