بھارت نے اپنی ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے انکار کردیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے ’ روئٹرز ‘ کے مطابق ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے اپنے حالیہ انٹرویو بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ بھارت 1960 کے سندھ طاس معاہدے کو پاکستان کے ساتھ کبھی بحال نہیں کرے گا اور پاکستان کی طرف بہنے والا پانی بھارت کے اندرونی استعمال کے لیے موڑ دیا جائے گا۔
معاہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امیت شاہ کا کہنا تھا کہ "نہیں، یہ کبھی بحال نہیں ہوگا اور ہم پاکستان کی طرف بہنے والے پانی کو نہر بنا کر راجستھان میں لے جائیں گے جبکہ پاکستان کو وہ پانی جو اسے مل رہا تھا روک کر پانی کی قلت کا شکار کیا جائے گا۔"
یاد رہے کہ بھارت نے رواں برس 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے پہلگام میں فائرنگ کے واقعے کے بعد بغیر ثبوت پاکستان پر الزام لگاتے ہوئے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کر دیا تھا۔
پاکستان نے واضح کیا تھا کہ 1960 کا سندھ طاس معاہدہ، جو عالمی بینک کی ثالثی میں طے پایا، ایک دوطرفہ عالمی معاہدہ ہے اور بھارت اسے یکطرفہ طور پر ختم نہیں کر سکتا اور معاہدے میں کسی تبدیلی کے لیے دونوں ممالک کی باہمی رضامندی ضروری ہے۔





















