آزاد کشمیر کے وزیر خزانہ ماجد خان نے قانون ساز اسمبلی میں سال 2025-26 کا بجٹ پیش کردیا۔
وزیر خزانہ ماجد خان نے کہا کہ بجٹ کا کل حجم 3 کھرب 10 ارب روپے ہے جو آزادکشمیر کی تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ ہے، بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کیلئے 49 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
آزادکشمیر کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں وفاق کے برابر یعنی بلترتیب 10 اور 7 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔
ترقیاتی بجٹ میں سب سے زیادہ ذرائع رسل و رسائل کیلئے 15 ارب روپے، زراعت کیلئے 90 کروڑ، تعلیم کیلئے 5 ارب، صحت کیلئے 6 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ لوکل گورنمنٹ کیلئے ترقیاتی بجٹ میں 5 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
ماجد خان نے کہا کہ پلاننگ اینڈ ہاوسنگ کیلئے اڑھائی ارب روپے، سیاحت کیلئے 70 کروڑ، اسپورٹس یوتھ اینڈ کلچر کیلئے 50 کروڑ، سوشل ویلفیئر ویمن ڈویلپمنٹ کیلئے 30 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔
وزیر خزانہ آزادکشمیر نے کہا کہ ترقیاتی بجٹ میں 31 ارب روپے حکومت پاکستان کی جانب سے فراہم کئے جائیں گے، بیرونی امداد سے ترقیاتی بجٹ میں ایک ارب روپے حاصل ہونے کا تخمینہ لگایا گیا۔ اپنے وسائل سے 17 ارب روپے ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ محکمہ ریونیو 85 ارب روپے ٹیکس کا ہدف مقرر ہے۔
انہوں نے کہا کہ انرجی اینڈ واٹر ریسورسز کیلئے 4 ارب 80 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے، گندم کی خریداری اور ترسیل کیلئے 37 ارب 99کروڑ 42 لاکھ روپے۔ انرجی اینڈ واٹر ریسورسز کیلئے 12 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز جس میں بجلی کی خریداری بھی شامل ہے۔
پینشن کیلئے 49 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، غیر ترقیاتی بجٹ میں سب سے زیادہ تعلیم کیلئے 52 ارب 78 کروڑ 67 لاکھ روپے، متفرق گرانٹ کیلئے 31 ارب 38 کروڑ 62 لاکھ روپے، صحت کیلئے 26 ارب 27 کروڑ 49 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
وزیر خزانہ آزاد کشمیر نے کہا کہ بجٹ میں 261 ارب روپے غیر ترقیاتی اخراجات تنخواہوں اور پنشن کیلئے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ توانائی، آبی وسائل 4 ارب روپے، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ 1 ارب 40 کروڑ، سماجی بہبود و ترقی نسواں 30 کروڑ کا ترقیاتی بجٹ مختص ہوں گے۔
ماجد خان نے کہا کہ سیاحت کیلئے 70 کروڑ، فنی تعلیم کیلئے 28 کروڑ روپے، معدنیات 92 کروڑ، جنگلات کیلئے 80 کروڑ روپے، ترقیاتی بجٹ مختص کرنے کی تجویز کی گئی ہے۔





















