ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر مسئلہ کشمیر اور پاک بھارت کشیدگی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایٹمی جنگ کا خطرہ ٹالا اور تجارت کو روک کر دونوں ممالک پر دباؤ ڈالا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے اپنے بیان میں کہاکہ میں نے ایٹمی جنگ، تجارت سے رکوائی ہے میرے سوا کوئی اور ایٹمی جنگ نہیں رکوا سکتا تھا۔پاکستان اور بھارت کو بتایا کہ کشمیر کا تنازعہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے۔ میں تمام مسائل حل کروا سکتا ہوں۔
مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان 1947 سے ایک مستقل تنازعہ چلا آ رہا ہے۔ کشمیر کا ایک حصہ پاکستان کے زیرِانتظام (آزاد کشمیر) اور دوسرا بھارت کے زیرِانتظام ہے۔
اگست 2019 میں بھارت کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا، جس پر پاکستان نے شدید ردعمل دیا تھا اور عالمی سطح پر حمایت حاصل کرنے کی کوشش کی ۔ اسی دوران ٹرمپ نے ایٹمی جنگ کے خطرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ثالثی کی بات کی تھی۔





















