کم عمری کی شادی پر سزائوں اور جرمانے میں اضافہ کے لیے بچوں کی شادی کی ممانعت کا ترمیمی بل دوہزار تئیس سینیٹ میں پیش کردیا گیا۔ چیئرمین سینیٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا ۔
رپورٹس کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت ایوان بالا کے اجلاس میں نجی کارروائی کے دن متعدد پرائیوٹ بل پیش کئے گئے۔ سینیٹر بہرمند تنگی نے بچوں کی شادی کی ممانعت کا ترمیمی بل پیش کیا۔ بل میں کہا گیا ہے کہ اکیس سال سے بڑا مرد نابالغ بچی سے شادی کرے تو دو سال قید ،پانچ لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔ بچے کی شادی کرانے والے کو بھی دو سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔
سینٹر عطا رحمان اور فیض محمد نے پل پیش کرنے کی تحریک کی مخالفت کی۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دونوں سینٹرز کو متعلقہ قائمہ کمیٹی اجلاس میں مدعو کیا جائے۔
سینیٹر شہادت اعوان نے تعزیرات پاکستان ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا کہ پاکستان کے نام اور نشان کے غیر مجاز استعمال کرنے پر جرمانہ پانچ سو سے بڑھا کر پچاس ہزار کیا جائے۔سینٹر شہادت اعوان نے کہا کہ لوگ فضائیہ اور بحریہ کے نام استعمال کر لیتے ہیں جس پر جرمانہ صرف پانچ سو روپے ہے ۔ وفاقی وزیر کی درخواست پر بل موخر کر دیا گیا۔
ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی پاکستان مستقبل کونسل کے قیام کیلئے قانون وضع کرنے کے بل سے متعلق تحریک ووٹنگ کے ذریعے مسترد کردی گئی ۔ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے پاکستان مستقبل کونسل کے قیام کیلئے قانون وضع کرنے کا بل پیش کرنے کی اجازت چاہی تو مسلم لیگ ن ، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف نے اس کی مخالفت کی ۔ چیئرمین سینیٹ کے حکم پر ووٹنگ کرائی گئی اور کثرت رائے سے تحریک کو مسترد کردیا گیا ۔