وفاقی وزیر احسن اقبال نے سماء ٹی وی کے پروگرام ’’ ندیم ملک لائیو‘‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 1998میں بھارت نے ہمیں للکارا تھا، ہم نے بھارت کے 5 دھماکوں کے جواب میں 6 ایٹمی دھماکے کئے، ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، جارحیت کا جیسے جواب دیا،یہ بھارت کیلئے عبرتناک باب ہے، پاکستانی جواب کے بعد بھارت کی چیخیں واشنگٹن تک سنی گئیں،10مئی کے دن کی وجہ سے قوم کا حوصلہ بلند ہے، 10مئی کی کامیابی میں مسلح افواج کی ٹیکنالوجی نے کلیدی کردار ادا کیا، معیشت میں ایسی وسعت لانی ہے جس سے ہمارا دفاع مزید مضبوط ہو، مئی کا مہینہ ہمارے لئے مبارک ہے۔
احسن اقبال کا کہناتھا کہ بھارت کی سبکی ہوئی،سفارتی سطح پر خطے میں ہمیں کامیابیاں ملیں، پاکستان،چین اور افغانستان نے سی پیک کو افغانستان تک وسعت دینے کا فیصلہ کیا، مغربی بارڈر کے حوالے سے افغانستان اور ایران بہت اہم ہیں، پاکستان کے ایران اور افغانستان سے تعلقات کا سلسلہ شروع ہوا،جو حوصلہ افزا ہے، وفاقی حکومت سول آرمڈ فورسز کی بہتری کیلئے خطیر رقم خرچ کر رہی ہے، ہمیں مغربی بارڈرز کو نارملائز کرنے میں مدد ملے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے ملک میں ہمیشہ یکجہتی کی کوشش کی، پی ٹی آئی میں قیادت کی یکسوئی نہیں، پی ٹی آئی رہنما کہتےہیں سب بانی تحریک انصاف سے قریب ہیں، فیلڈ مارشل کیلئے اعزاز پر جیل سے کیسا بیان آیا؟ ن لیگ اورپیپلزپارٹی نے کبھی امریکا جا کر لابنگ نہیں کی،بانی پی ٹی آئی کے دور میں ہمیں جھوٹے الزامات پر جیل میں رکھا گیا، بھارت کے سوشل میڈیا سیل ہمارےآرمی چیف کے خلاف مہم چلا رہے ہیں، پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھی آرمی چیف کےخلاف مہم چلارہےہیں، کوئی جماعت کا سربراہ کہے کہ ریاست سے بڑا ہے توکیا بات کریں؟ ہم نے 26 ویں ترمیم پر سب کو اکٹھا کیا،بانی پی ٹی آئی نے ویٹو کردیا ۔
سابق چیف آف سٹاف محمد سعید نے کہا کہ مودی کے بیان روٹی کھاؤ،ورنہ گولی کھاؤ کے بیان پر ریاست نے ردعمل دیا، مودی کے بیان پر پاکستانی نہیں بھارتی عوام کو پریشان ہونا چاہیے، یہ نیونارمل نہیں نیو ایب نارمل پالیسی ہے، بھارت فوری طور پر کچھ کرنے کی پوزیشن میں نہیں، بی جےپی حکومت میں رہی تو وہ کچھ کرنے کی کوشش کریں گے، افواج کو اپنی حکمت عملی اور صلاحیت مزید بڑھانی چاہیے، حکومت پولیس صلاحیت پر مزید کام کررہی ہے، ہمیں معاشی طور پر جلدمضبوط ہونے کی ضرورت ہے، پاکستان کو نئی پہچان ملی ہے،اب ممالک ہمیں اہمیت دے رہےہیں، حکومت نے ممالک کے ساتھ فوری انگیج کیاہے،اس کے اچھے نتائج نکلیں گے، ہمارے پاس ایسا موقع ہے کہ سفارتکاری کو جتنا مضبوط کیا جا سکتا ہے کرنا چاہیے۔






















