اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ کشیدگی میں پہل نہیں کی اور دوست ممالک دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےکہا کہ بھارت نے دوست ممالک سے کہا کہ پاکستان نے 15 فوجی تنصیبات پر حملہ کیا، جبکہ ہم نے مختلف ممالک کو واضح کیا کہ پاکستان نے کوئی حملہ نہیں کیا۔ ایک یورپی ملک نے تصدیق کی کہ پاکستان نے حملہ نہیں کیا اور کہاآپ ٹھیک کہہ رہے ہیں، پاکستان نے حملہ نہیں کیا۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا بھارت آج تک پہلگام واقعہ کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کرسکا۔بھارت کے عزائم کچھ اور تھے اور اس نے پہلگام واقعہ کو جواز بنایا۔ بھارت نے پاکستان کا ایف 16 طیارہ گرانے کا دعویٰ کیا، لیکن اگلے روز باضابطہ اعلامیہ آیا کہ کوئی ایف 16 نہ اڑا اور نہ تباہ ہوا۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت نے 70 سے 80 جنگی طیارے ہماری طرف بھیجے اور جب تک بھارتی طیاروں نے حملہ نہیں کیا، ہم نے کوئی جواب نہیں دیا بھارت کے 6 طیارے حملے میں شامل تھے اور وہی 6 طیارے گرائے گئے۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈارنے کہا کہ سیزفائر رابطوں کا عمل کامیابی سے جاری ہے اور ان میں صرف جنگ بندی نہیں بلکہ طویل حکمت عملی طے کی جاتی ہے پاکستان عوام اور معیشت کی بہتری کیلئے خطے میں امن چاہتا ہے۔
اسحاق ڈارکا کہنا تھا کہ 10 مئی کی صبح سوا 8 بجے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیوکا فون آیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ بھارت سیزفائر کیلئے تیار ہےہم نے جنگ میں پہل نہیں کی اور اسلامی حکم بھی یہی ہے کہ جنگ میں پہل نہ کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سلامتی کونسل کے 14 ارکان کو اعتماد میں لیا، اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے قربانیاں دی ہیں۔ ہم تو دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ہیں،ہمارے پاس دہشتگردی کے تانے بانے بھارت سے ملنے کے شواہد موجود ہیں۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ میری تمام صورتحال میں چینی ہم منصب سے کئی بار بات ہوئی۔ اگر ہمارے ہاتھ میلے ہوتے تو پہلگام پر شفاف تحقیقات کی پیشکش نہ کرتےچین، افغانستان اور پاکستان کے سفیروں کی پچھلے ہفتے ملاقات ہو چکی ہے چین پاکستان کے دوطرفہ امور سے متعلق دورہ بھی ہے اور سہ ملکی وزرائے خارجہ اجلاس بھی شیڈول ہے۔






















