گذشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ اکہتر فیصد اضافہ ہوا ۔ چینی ، چائےکی پتی ، مرغی ، ٹماٹر اور پیاز سمیت چودہ اشیائے ضرورت مہنگی ہوئی ہیںسالانہ بنیادوں پر مہنگائی انتیس عشاریہ اٹھاسی فیصد ہو گئی۔
رپورٹس کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق کم آمدن والے افراد پر بے لگام مہنگائی کے وار جاری ہیں چینی ، چائےکی پتی ، مرغی ، ٹماٹر اور پیاز سمیت 14 اشیائے ضرورت مہنگی ہوئی ہیں۔ گذشتہ ہفتے کے دورن بارہ اشیا کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنےمیں آیا ہے۔
ٹماٹر کی فی کلو قیمت چونتیس روپےاضافےسے165 روپے ہوگئی۔ پیاز پچیس روپے ، زندہ مرغی سینتیس روپے فی کلو مہنگی ہوئی ہے۔چائے کی پتی ، چینی ،چاول، دودھ، لہسن،آلو، انڈے بھی مہنگے ہوگئے ہیں۔رواں ہفتے ایل پی جی گھریلو سلینڈر تینتیس روپے کمی سے تین ہزار ایک سو پچیس روپے کا ہو گیا ۔گھی ، دالیں ، آٹا ، گڑ اور کیلا بھی سستا ہو گیا ۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال کے دوران گیس کی قیمت میں ایک سو آٹھ فیصد، چینی باسٹھ فیصد ، آٹا چھہتر فیصد، چاول اٹھہتر فیصد اور سگریٹ چورانوے فیصد تک مہنگی ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میںسفید پوش طبقہ پریشان حال ہے کیونکہ اس وقت پاکستان کی تاریخ کی سب بڑی مہنگائی ہے جس سے عوام پریشان ہے۔ نگران حکومت عوام کو چھوٹے لیول تک سبسڈی دینے میں ناکام ہے کسان پریشان حال ہے کھاد بلیک پر مل ررہی ہے۔فصلوں کو ریٹ اچھا نہیں نکل رہا اور نگران حکومت آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے کی کوشش میں ہے۔