خطے کو مودی کے جنگی جنون سے بچانے کیلئے بردار ہمسایہ ایران بھی سرگرم ہو گیا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی بھارت سے پہلے پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچے، جہاں وزارت خارجہ آمد پر ان کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔
وزیراعظم شہبازشریف سے ایرانی وزیرخارجہ سیدعباس عراقچی کی ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے ایرانی وزیرخارجہ سے بندر عباس میں دھماکے سے قیمتی جانی نقصان پراظہارتعزیت کی،ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای اور صدر مسعود پزشکیان کیلئےنیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف کاکہنا تھا کہ پاکستان ایران کے ساتھ اپنےتاریخی، گہرے برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، وزیراعظم نے پہلگام واقعے کے بعد ہندوستان کےاشتعال انگیز رویئے کے باعث جنوبی ایشیاء میں کشیدگی پراظہارتشویش کیا اور بغیر ثبوت پاکستان کوپہلگام واقعےسےجوڑنےکی کسی بھی کوشش کوواضح طورپرمسترد کردیا۔
اگر بھارت نے جھوٹ کی بنیاد پر کوئی جارحیت کی تو اسے پچھتانا پڑے گا،اسحاق ڈار
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کی ملاقات میں خطے کی موجودہ صورتحال اور پہلگام واقعے کے بعد پاک بھارت تعلقات پر بات ہوئی۔ملاقات میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے اور پہلگام واقعہ سے مکمل لا تعلقی کا اظہار کر چکا ہے۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت کا رویہ داخلی ناکامیوں اور مسئلہ کشمیر سے عالمی توجہ ہٹانے کی کوشش ہے اور پاکستان پہلے ہی شفاف تحقیقات کی پیشکش کر چکا ہے اگر بھارت نے جھوٹ کی بنیاد پر کوئی جارحیت کی تو اسے پچھتانا پڑے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم صبر کا مظاہرہ کریں گے، مکمل ضبط و تحمل اختیار کریں گے، ہم پہل کرتے ہوئے کوئی بھی اشتعال انگیز قدم نہیں اٹھائیں گے تاہم اگر بھارت نے کوئی مہم جوئی کی، کوئی اشتعال انگیز قدم اٹھایا تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے۔
نائب وزیر اعظم نے ایران اور امریکا کے درمیان جاری مذاکرات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران گزشتہ چند ہفتوں سے خود مصروف ہے امریکا کے ساتھ مذاکرات میں ایک نہایت اہم قومی معاملہ پر۔ ہم ان کے لیے نیک خواہشات رکھتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ ان مذاکرات کا اچھا نتیجہ نکلے، جو اس خطے اور پوری دنیا کی مشترکہ خوشحالی، امن اور سلامتی کے لیے کا سبب بنے۔
ملاقات میں دونوں فریقین نے تجارت، توانائی اور رابطوں میں تعاون بڑھانے سمیت پیچیدہ مسائل کو سفارت کاری اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق بھی کیا۔