پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل فرنچائزز کو 10 سال کے لائسنس جاری کیے گئے تھے، پی ایس ایل 11 میں 8 ٹیمیں حصہ لیں گی، حیدرآباد، میرپور خاص، فیصل آباد اور سیالکوٹ میں سے 2 ٹیمیں ہوسکتی ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ حکام نے قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کو بریفنگ دی، اس موقع پر چیئرمین پی سی بی اور سی ای او کی عدم موجودگی پر قائمہ کمیٹی نے برہمی کا اظہار کیا۔
سی ای او پی ایس ایل سلمان نصیر نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ایس ایل میں رواں سال اردو کمنٹری کو شامل کیا گیا، فرنچائزز کو 10 سال کے لائسنس کا اجراء کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل کی ٹیمیں 6 سے بڑھا کر اگلے سال 8 کر دی جائیں گی، حیدرآباد، فیصل آباد، سیالکوٹ اور میرپور خاص میں سے 2 ٹیمیں پی ایس ایل میں شامل ہوسکتی ہیں۔
حکام نے بتایا کہ قومی ٹیم کی حالیہ کارکردگی کی وجہ سے لوگ اسٹیڈیمز نہیں آتے، ہر فارمیٹ کیلئے الگ الگ ٹیمیں بنانے پر غور کیا جارہا ہے۔
پی سی بی حکام نے بریفنگ میں مزید کہا کہ ہماری خواتین کرکٹ ٹیم ورلڈ کپ کھیلنے بھارت نہیں جائے گی، چیمپئنز ٹرافی سے ڈھائی ارب روپے سے زائد کا منافع حاصل ہوا ہے۔