پاکستان ایئر فورس کا SAAB 2000 Erieye AEW&Cسسٹم فضائی دفاعی حکمتِ عملی میں بہترین رول ہے،یہ سسٹم سویڈن سے پاکستان نے خریدا ہے تاکہ دشمن کی فضائی نقل و حرکت کو دور سے ہی ٹریک کیا جا سکے اور ردعمل کی بروقت منصوبہ بندی کی جا سکے، یہ سسٹم دشمن کے لڑاکا طیاروں، کروز میزائلوں اور ڈرونز کو 400–450 کلومیٹر دور سے ریڈار پر لا تا ہے،جس سے کارروائی کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔
یہ صرف نگرانی ہی نہیں کرتا بلکہ فضائی معرکہ میں شامل جے ایف 17، ایف 16اور میراج جیسے فائٹر جیٹ کو بہترین انداز میں ہدایت دیتا ہے یہ پاکستانی ائیرفورس کا Airborne Command Center ہے،اس کے مقابلے میں انڈیا کے پاس Phalcon AWACS (IL-76-based) ہے پاکستان کے جغرافیے کے لحاظ سے سستا، تیز اور بہترین آپریشن کرنے والا سمجھا جاتا ہے۔
2019 کے Balakot واقعے اور 27 فروری کی فضائی جھڑپ کے بعدپاکستان نے اپنی AEW&C کی صلاحیتوں کو فرنٹ لائن پر تعینات کیا، اس کی بہترین کارگردگی رہی، اس میں ایک تیز رفتار، ہائی آلٹیٹیوڈ پر پرواز کرنے والا طیارہ ہے، جسے ہنگامی صورتحال میں جلدی بیس تبدیل کرنے کی صلاحیت حاصل ہے۔ دشمن کے حملے سے بچنے کے لیے یہ متعدد ایئر بیسز پر تعینات ہو سکتاہے۔
یہ پاکستانی ایئر فورس کے فضائی دفاع میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ تقریباً 9 گھنٹے تک مسلسل پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس میں نصب Erieye radar system تقریباً 450 کلومیٹر تک دشمن کے جنگی طیاروں، ڈرونز اور کروز میزائلوں کی نشاندہی کر تا ہے ۔ SAAB 2000 کی کروز اسپیڈ 665 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے جبکہ یہ 25,000 سے 30,000 فٹ کی بلندی پر مؤثر آپریشن انجام دیتا ہے۔
پاکستانی ایئر فورس اسے نہ صرف دشمن کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے استعمال کرتی ہے بلکہ یہ فضائی جنگ کے دوران ایئر بورن کمانڈ سنٹرکے طور پر بھی کام کرتا ہے جو JF-17، F-16 اور دیگر لڑاکا طیاروں کو ریئل ٹائم ہدایات دیتاہے۔