روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اگلے ہفتے یوم فتح کے موقع پر یوکرین میں عارضی جنگ بندی کا حکم دے دیا ہےیوم فتح سوویت یونین کی جرمنی پر دوسری عالمی جنگ میں فتح کی 80 ویں سالگرہ کا موقع ہے۔
روس حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق یہ جنگ بندی انسانی بنیادوں پر غورکرتے ہوئے کی گئی ہے، جو 8 مئی کی آدھی رات سے شروع ہو کر 11 مئی کی آدھی رات تک جاری رہے گی۔ اس دوران تمام فوجی کارروائیاں معطل رہیں گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ روس کا ماننا ہے کہ یوکرینی فریق کو بھی اس مثال کی پیروی کرنی چاہیےاگر یوکرین کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی تو روسی مسلح افواج مناسب اور مؤثر جواب دیں گی۔
روسی حکام کا کہنا تھا کہ وہ بغیر کسی پیشگی شرط کے امن مذاکرات کے لیے اپنی تیاری کا اعادہ کرتا ہے تاکہ یوکرینی بحران کی بنیادی وجوہات کو حل کیا جا سکے اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعمیری بات چیت کی جا سکے۔
یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا لیکن یوکرین کے وزیر خارجہ آندری سابیہا نے روس سے فوری جنگ بندی پر آمادگی کا اظہار کیا۔
یوکرین کے وزیر خارجہ آندری سابیہا نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں لکھاکہ8 مئی کا انتظار کیوں کریں؟ اگر اب جنگ بندی ہو سکتی ہے اور کم از کم 30 دن تک جاری رہ سکتی ہے تو یہ حقیقت میں ہوگی، صرف ایک پریڈ کے لیے نہیں۔یوکرین ایک پائیدار، دیرپا اور مکمل جنگ بندی کی حمایت کے لیے تیار ہے اور ہم یہی مسلسل تجویز کر رہے ہیں۔