بانی پی ٹی آئی نے قومی ایشوز پر چیف جسٹس پاکستان اور قائم مقام چیف جسٹس کے نام خط لکھ دیا، سلمان اکرم راجا نے خط چیف جسٹس چیمبر میں پہنچادیا۔ عمران خان نے خط میں اپنے اور پارٹی رہنماؤں کیخلاف مقدمات، گرفتاریوں، جیل میں ملاقاتوں سمیت دیگر معاملات اٹھائے ہیں۔
سلمان اکرم راجا نے بانی پی ٹی آئی کا خط چیف جسٹس چیمبر میں پہنچا دیا۔ خط چیف جسٹس یحیٰی آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس کے نام لکھا گیا ہے۔
خط میں بانی پی ٹی آئی کیخلاف مقدمات کا تذکرہ ہے، خط میں 26 نومبر اور پارلیمنٹ سے ارکان کی گرفتاری کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں رکاوٹوں کی بھی تفصیل شامل ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ قوم کو جمہوریت پر یقین دلانے کی ضرورت ہے، سارے حقائق ریکارڈ پر رکھے ہیں، سب مل کر ہی زخم بھر سکتے ہیں، یہ سارے حقائق آپ سے کارروائی کا تقاضا کرتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کے جوڈیشری کو لکھے گئے خط کا عنوان "آئین کی حالت اور پاکستان میں قانون کا نفاذ" ہے، اس میں بانی پی ٹی آئی نے اپنے خلاف 200 سے زائد کیسز کا حوالہ دیا ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ مجھے اور بشریٰ بی بی کو قید میں رکھنا سیاسی انتقامی کارروائی ہے۔ انہوں نے شاہ محمود، یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، محمودالرشید اور اعجاز چوہدری کا بھی ذکر کیا ہے۔
خط میں بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ چار ماہ میں صرف دو بار اپنے بیٹوں سے کال پر بات کی، بشریٰ بی بی سے ملاقات نہیں کروائی گئی، اخبار نہیں دیا جاتا، کئی دن چھوٹے سے سیل میں رکھا جاتا ہے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل کی سماعت نہ ہونے کے باعث اہلخانہ اور وکلاء کیساتھ ملاقات نہیں ہوئی، فہرست کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقات نہیں کروائی جاتی۔
بانی پی ٹی آئی نے چیف جسٹس کے نام خط میں 8 فروری انتخابات کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آئینی بینچ کو فوجی عدالتوں، مخصوص نشستوں کے کیس پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔