پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی منسوخی اور دریائے سندھ پر یکطرفہ اقدامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے مودی حکومت کو دو ٹوک پیغام دیا ہے کہ "دریائے سندھ ہمارا ہے، اس میں ہمارا پانی بہے گا یا ان کا خون، سندھ پر ڈاکا نامنظور ہے۔"
روہڑی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی کمزوریاں چھپانے کے لیے پاکستان پر جھوٹے الزامات لگا رہا ہے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ بین الاقوامی سطح پر قبول نہیں ہوگا اور مودی کا یہ اقدام کینال منصوبے کی طرح دفن کر دیا جائے گا۔
بلاول بھٹو نے پاکستانی عوام کے عزم کی تعریف کی اور کہا کہ غیور عوام افواج پاکستان کے شانہ بشانہ بھارت کو منہ توڑ جواب دیں گے۔
انہوں نے نے اعلان کیا کہ پی پی پی کے کارکنوں کے سڑکوں سے قومی اسمبلی تک احتجاج کی بدولت وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے کہ سندھ کی رضامندی کے بغیر کوئی نیا کینال نہیں بنے گا۔
انہوں نے کہا گزشتہ روز میں وزیراعظم سے ملا، ن لیگ اور پی پی پی نے اتفاق کیا کہ آپ کی مرضی کے بغیر کوئی نہر نہیں بنے گی، یہ عوام کی فتح ہے، جو پی پی پی کے جیالوں کی جدوجہد کے بغیر ممکن نہ تھی۔
بلاول نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے کونسل آف کامن انٹریسٹس (سی سی آئی) کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ اور انشاءاللہ 2 مئی کو ہم اس مسئلے کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دیں گے، پانی کے معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے سندھ کے تحفظات کو سنجیدگی سے سنا اور مطالبات تسلیم کیے۔
بلاول بھٹو نے زور دیا کہ اس مشکل وقت میں پی پی پی حکومت اور وزیراعظم کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان اور وفاق کی آواز بنیں گے، چاروں صوبے مل کر بھارت کو سبق سکھائیں گے، مودی کا یکطرفہ فیصلہ دفن کر دیں گے، جیسے ہم نے اس سے پہلے کینال منصوبہ ناکام بنایا۔
بھارت کو کھلا پیغام
پی پی چیئرمین نے بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سندھو ہمارا ہے اور ہمارا رہے گا، ہم اس کے وارث اور محافظ ہیں، بھارت نے سندھو پر حملہ کیا ہے لیکن ہم اسے کبھی قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے فیصلے کے خلاف جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک وہ اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتا۔