چینی درآمدات کے دباؤ پر بھارت نے اسٹیل مصنوعات پر 12 فیصد عارضی ٹیکس نافذ کر دیا، یہ ٹیکس پیر سے نافذ العمل ہوگا اور ابتدائی طور پر 200 دنوں تک برقرار رہے گا۔
دنیا میں خام اسٹیل کی پیداوار کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر آنے والے بھارت نے بعض اسٹیل مصنوعات پر 12 فیصد عارضی ٹیکس (سیف گارڈ ڈیوٹی) نافذ کر دیا ہے اس اقدام کا مقصد چین سے آنے والی سستی درآمدات کی بھرمار کو روکنا ہے، جس نے مقامی اسٹیل انڈسٹری کو شدید متاثر کیا ہے۔
بھارتی وزارت خزانہ کے مطابق یہ ٹیکس پیر سے نافذ العمل ہوگا اور ابتدائی طور پر 200 دنوں تک برقرار رہے گا، جب تک اسے منسوخ، تبدیل یا ترمیم نہ کیا جائے۔
بھارتی اسٹیل وزیر ایچ ڈی کمارا سوامی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ مقامی اسٹیل ساز اداروں چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو درپیش خطرات کے پیشِ نظر کیا گیا ہےیہ اقدام مقامی صنعت کو ناانصافی پر مبنی درآمدات کے منفی اثرات سے بچانے اور منڈی میں منصفانہ مسابقت کو یقینی بنانے کے لیے ضروری تھا۔
2024-25 کے دوران بھارت مسلسل دوسرے سال بھی اسٹیل کا خالص درآمد کنندہ رہا ہے، جبکہ درآمدات 9.5 ملین میٹرک ٹن تک پہنچ گئیں جو گزشتہ 9 برسوں میں سب سے زیادہ ہیں۔چین جنوبی کوریا کے بعد بھارت کو دوسرا سب سے بڑا اسٹیل برآمد کنندہ ہے۔
مقامی اسٹیل انڈسٹری کے ایک سینئر عہدیدار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ توقعات کے عین مطابق ہے اب دیکھنا یہ ہے کہ یہ اقدام کس حد تک انڈسٹری کو سہارا دیتا ہے اور درآمدات پر قابو پاتا ہےبھارت کی نمایاں اسٹیل ایسوسی ایشن، جے ایس ڈبلیو اسٹیل، ٹاٹا اسٹیل، سیل اور آرسلور مِتل نپون اسٹیل انڈیا شامل ہیں، طویل عرصے سے درآمدات پر قابو پانے کے لیے حکومت سے مطالبہ کرتی آ رہی ہے۔