ہمارے شہداء نے اپنے لہو سے وطنِ عزیز کی بنیادوں کو سیراب کیا، سپاہی تیمور حسین شہید بھی دفاعِ وطن کا فرض نبھاتے ہوئے ہمیشہ کیلئے امر ہوگئے۔
سپاہی تیمور حسین شہید نے یو این مشن پر جا کر بے مثال بہادری سے فرائض انجام دیے اور وطن کا نام عالمی سطح پر روشن کیا، 25 اکتوبر 2024ء کو وادی تیرہ میں دہشتگردوں کیخلاف بہادری سے لڑتے ہوئے سپاہی تیمور حسین شہید نے وطن پر جان نچھاور کی۔
سپاہی تیمور حسین شہید نے سوگواران میں والدین، بیوہ اور 3 بیٹے چھوڑے، سپاہی تیمور حسین شہید کے سوگواران نے اپنے احساسات اور جذبات کا اظہار کیا، والدہ نے کہا کہ شہادت سے کچھ دیر قبل تیمور سے آخری بات ہوئی، میرے بیٹے کی یاد ہمیشہ میرے دل سے جُڑی ہوتی ہے۔
والد تیمور شہید کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا ہماری امیدوں اور سہاروں کا مرکز تھا، آخری بار ڈیڑھ مہینہ پہلے چھٹی پر گھر آیا تھا، میرا بیٹا بہت خوش نصیب تھا کہ اُسے شہادت کا عظیم رتبہ نصیب ہوا، ہمیں ہمارے بیٹے کی شہادت پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرنا سب نے ہے مگر ہمارا بیٹا رب کو راضی کرکے دنیا سے چلا گیا۔
بیوہ تیمور شہید نے کہا کہ جب شہادت کی خبر ملی تو یقین ہی نہ آیا کہ وہ اس دنیا سے چلے گئے، میرے شوہر نے ہمیشہ ہمارا خیال رکھا، کبھی کسی چیز کی کمی محسوس نہ کی، چھٹی پر آنے سے قبل سب کی فرمائشیں پوری کرکے ہر چیز لے کر آتے تھے، شوہر کی شہادت کے بعد سے زندگی ویران ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بچوں کو پڑھا لکھا کر شوہر کا خواب پورا کروں گی، میرا بڑا بیٹا کہتا ہے کہ میں بھی بابا کی طرح فوج میں جاکر شہید ہوں گا، شہداء کے گھر والوں کیلئے پیغام ہے کہ شہادت کا عظیم رتبہ کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے اس لیے دکھی نہ ہوں۔
سپاہی تیمور حسین شہید کو پوری قوم دفاعِ وطن میں جان نثار کرنے پر خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے، سپاہی تیمور حسین شہید کی بہادری تاریخ کے سنہرے حروف میں لکھی جائے گی۔