اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے ججز ٹرانسفر کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر آئینی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار کی جانب سے آئینی پٹیشن واپس لینے کے لیے اتھارٹی لیٹر جاری کر دیا گیا ہے اور ایڈووکیٹ آن ریکارڈ انیس محمد شہزاد کو آئینی درخواست واپس لینے کا اختیار دے دیا گیا ہے۔
صدر واجد گیلانی اور سیکرٹری منظور ججہ کے دستخط سے اتھارٹی لیٹر جاری کیا گیا ہے۔
جاری کردہ اعلامیے میں فیصلے کی وجوہات بیان کی گئیں کہ یہ کیس ججز کی سنیارٹی سے متعلق ہے اور متعلقہ ججز نے خود سپریم کورٹ میں اس معاملے پر مقدمات دائر کر رکھے ہیں۔
بار نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ ایک آئینی معاملہ ہے جس کا حل آئینی اداروں کے ذریعے ہونا چاہیے۔
اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ ہائی کورٹ بار اس مقدمے میں متاثرہ فریق نہیں ہے اور یہ درخواست بار کے سابق صدر نے مجلس عاملہ کی اجازت کے بغیر دائر کی تھی جس کے پیش نظر موجودہ قیادت نے متفقہ طور پر اسے واپس لینے کا فیصلہ کیا۔