وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کا اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں دس ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
اجلاس کے دوران 14 ارب 31 کروڑ روپےمالیت کے چار منصوبے کلیئر کیے گئے، جبکہ 1.82 ٹریلین روپے لاگت کے چھ منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک (ای سی این ای سی) کو منتقل کر دیے گئے۔
سی ڈی ڈبلیو پی کی جانب سے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے نظرثانی شدہ منصوبے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ اس منصوبے کی مجموعی لاگت اب 1,737 ارب روپے تک جا پہنچی ہے، جو کہ اصل لاگت 479 ارب روپے سے 1,258 ارب روپے زائد ہے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے داسو منصوبے کی لاگت میں اس بڑے اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نظرثانی شدہ پی سی ون کی تھرڈ پارٹی تصدیق کی ہدایت جاری کر دی۔ کہا کہ یہ اسٹریٹجک نوعیت کا منصوبہ ہے جو ملک کی پانی اور بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ہوگا۔
اجلاس میں بلوچستان میں معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے 28 ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا، جبکہ شیخوپورہ میں قائداعظم یونیورسٹی کے سب کیمپس کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اسی طرح وزیراعظم انیشی ایٹو کے تحت آئی ٹی سیکٹر سے متعلق تین منصوبے بھی منظوری کے لیے پیش کیے گئے جنہیں کلیئر کر دیا گیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت، کارکردگی اور ٹائم لائنز پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا تاکہ عوام کو حقیقی فوائد مل سکیں۔