کینیڈا نے حکومتی ڈیوائسز پر چینی میسجنگ ایپلی کیشن ’’ WeChat ‘‘ کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔
چینی ایپلی کیشن ’’ WeChat ‘‘ بارے مغربی حکومتوں کو تحفظات ہیں، خاص کر یہ کہ، ایپ کو صارفین کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
WeChat دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی ایپس میں سے ایک ہے، یہ چین میں ہر جگہ استعمال کی جاتی ہے اور جنوب مشرقی ایشیا اور چینی باشندوں کی کمیونٹیز میں بھی مقبول ہے۔
کینیڈین حکام کے مطابق چینی ایپ پر پابندی فوری طور پر نافذ العمل ہوگی۔
کینیڈا کے ٹریژری بورڈ کی صدر انیتا آنند نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ابھی اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ایپ کے ذریعے سرکاری معلومات سے سمجھوتہ کیا گیا ہے، تاہم ، ہم سائبر سیکیورٹی کے لیے خطرے پر مبنی نقطہ نظر اپنا رہے ہیں۔
کینیڈا روس میں قائم سائبر سیکیورٹی کمپنی کاسپرسکی پر بھی کارروائی کر رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بہت سے سیکیورٹی ماہرین کا خیال ہے کہ ٹک ٹاک کی طرح WeChat ایک بڑا خطرہ ہے لیکن اس پر کم توجہ دی جاتی ہے کیونکہ شمالی امریکا میں سرکاری ملازمین اسے ٹک ٹاک جتنا استعمال نہیں کرتے ہیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2020 میں ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے ایپ پر پابندی لگانے کی کوشش کی تھی لیکن حکم امتناعی کے ذریعے اسے بلاک کر دیا گیا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کیلئے دیکھتے رہیں سماء نیوز لائیو