امریکی ٹیرف سے پاکستانی برآمدات کو 70 کروڑ ڈالر تک نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ ٹرمپ حکومت نے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔
مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی اندازوں کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستانی ساختہ مصنوعات پر لگائے گئے 29 فیصد ٹیرف سے پاکستانی برآمدات کو 50 سے 70 کروڑ ڈالر تک نقصان ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس امریکی اقدام سے بے یقینی کی فضاء پیدا ہوگی اور ممکنہ طور پر امریکی مارکیٹوں میں کساد بازاری آسکتی ہے۔
حکومت پاکستان نے امریکا سے ٹیرف کے معاملے پر بات چیت کا فیصلہ کیا ہے، اس کیلئے گزشتہ دنوں وزیراعظم کی زیر صدارت ایک اجلاس بھی ہوا تھا، جس میں اس معاملے پر غور کیا گیا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حکومت میں آتے ہی چین، کینیڈا، جاپان، یوکرین اور یورپی یونین سمیت متعدد ممالک پر ٹیرف عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو ملک امریکی مصنوعات پر ٹیرف عائد کریں گے ہم بھی ان پر ٹیرف عائد کریں گے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ٹیرف ختم کرنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ کمپنیاں امریکا میں اپنی مصنوعات تیار کریں۔
دوسری جانب امریکا نے چین پر 104 فیصد ٹیرف عائد کردیا ہے اور اس حوالے سے صدر ٹرمپ کا کہنا ہے چین ٹیرف کے مقابلے میں کرنسی میں ہیرا پھیری کر رہا ہے لیکن کسی نقطے پر ڈیل کرلے گا۔





















