آج، 7 اپریل 2025 کو، پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں شدید مندی دیکھنے میں آئی، تقریبا صبح 12 بجے کے لگ بھگ اچانک گراوٹ دیکھنے میں آئی اور ہنڈرڈ انڈیکس نے 6 ہزار 287 پوائنٹس کھو دیئے، کریش کے بعد کاروبار معطل کر دیا گیا تاہم جونہی ایک گھنٹے کی بریک کے بعد مارکیٹ دوبارہ کھولی گئی تو انڈیکس مزید گر گیا ، 6 ہزار 687 پوائنٹس کی کمی کو چھوتے ہی مارکیٹ میں کاروبار ایک مرتبہ پھر معطل کر دیا گیا تاہم مارکیٹ کے شام کو بند ہونے تک کچھ بحالی ہوئی اور انڈیکس 3882 پوائنٹس کی مندی کے ساتھ ایک لاکھ 14 ہزار 909 پوائنٹس پر بند ہوا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مختلف ممالک پر نئے تجارتی محصولات عائد کیے گئے ہیں، جن میں پاکستان پر 29 فیصد کا ٹیرف شامل ہے۔ ان اقدامات نے عالمی منڈیوں میں بے چینی پیدا کی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متزلزل کیا۔ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں بھی تقریباً 15 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جو توانائی پیدا کرنے والے ممالک کے لیے معاشی دباؤ کا باعث بنی ہے اور اس کے اثرات پاکستان کی معیشت پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔
اس صورتحال کے پیش نظر، ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، امریکہ اور دیگر تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے محصولات میں کمی یا رعایت حاصل کرنے کی کوشش کی جائے تاکہ برآمدات پر منفی اثرات کو کم کیا جا سکے۔ ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے جامع اصلاحات متعارف کروائی جائیں، جن میں سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی اور کاروباری آسانیوں میں اضافہ شامل ہو۔برآمدات کے لیے نئی منڈیاں اور تجارتی شراکت دار تلاش کیے جائیں تاکہ امریکی محصولات کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی حالیہ مندی ملکی معیشت کے لیے ایک چیلنج ہے، لیکن مؤثر حکومتی اقدامات اور پالیسیوں کے ذریعے اس بحران سے نکلا جا سکتا ہے۔ ضروری ہے کہ تمام متعلقہ ادارے مل کر کام کریں تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو اور معیشت دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔