امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عالمی تجارت پر ایک اور بڑا دھچکا لگانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کی تازہ رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کل بدھ کے روز ایک گلوبل ٹیرف کے نفاذ کا اعلان کر سکتے ہیں جس کے تحت امریکا میں درآمد ہونے والی تمام اشیاء پر 20 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔
یہ تجویز ٹرمپ کی معاشی ٹیم کی جانب سے پیش کی گئی ہے جس کا مقصد امریکی معیشت کو تحفظ فراہم کرنا اور ملکی خزانے میں اضافہ کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس مجوزہ ٹیرف سے امریکی حکومت کو سالانہ تقریباً 600 ارب ڈالر کی بچت کی توقع ہے جو ملکی معاشی پالیسیوں کو مضبوط کرنے اور مقامی صنعتوں کو فروغ دینے کے لیے استعمال کی جائے گی۔
تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے عالمی تجارت شدید متاثر ہو سکتی ہے خاص طور پر وہ ممالک جو اپنی برآمدات کے لیے امریکی منڈی پر انحصار کرتے ہیں۔
پاکستان کے تناظر میں یہ ٹیرف تشویشناک صورتحال پیدا کر سکتا ہے کیونکہ امریکا پاکستانی مصنوعات کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان سالانہ 5 ارب ڈالر سے زائد مالیت کی اشیاء، جن میں ٹیکسٹائل، چمڑے کی مصنوعات اور دیگر اشیاء شامل ہیں، امریکا کو برآمد کرتا ہے۔