پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی، جس کے بعد افغان باشندوں کو آج سے افغانستان بھیجے جانے کا سلسلہ شروع ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق افغان سٹیزن کارڈر کھنے والے باشندوں کی رضاکارانہ وطن واپسی کی ڈیڈلائن ختم ہوگئی۔ آج سے افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے باشندے بھی غیرقانونی تصور ہوں گے۔
ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد اب افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو حراست میں لیا جائے گا، سٹیزن کارڈ رکھنے والے افغان باشندوں کی باعزت وطن واپسی یقینی بنائی جائے گی۔ افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی کی ڈیڈ لائن 31 مارچ کو ختم ہو گئی ہے ۔
ملک میں موجود افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو عارضی کیمپوں میں رکھا جائے گا، سٹیزن کارڈ ہولڈر افغان باشندوں کیلئے پشاوراورلنڈی کوتل میں 2عارضی کیمپ قائم کردیے گئے۔
سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو بائیومیٹرک کرنے کے بعد افغانستان واپس بھیجا جائے گا، افغان حکام نے بھی طورخم کے قریب استقبالہ اور رجسٹریشن کیمپ قائم کردیئے۔ افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی پاکستان بدری کا فیصلہ 29 جنوری کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا تھا۔
غیرقانونی غیرملکیوں کی وطن واپسی کا پروگرام نومبر 2023 سے جاری ہے۔ مہم کے پہلے مرحلے میں 8 لاکھ غیرقانونی افغان باشندوں کو وطن واپس بھیجا گیا۔ دوسرے مرحلے میں افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی رضاکارانہ وطن واپسی ہوئی۔ آج سے ان کی جبری طور پر پاکستان بدری شروع ہوگی۔
دوسری جانب 37 ہزار ایسے افغان باشندے ستمبر تک پاکستان میں رہیں گے جنہیں نیٹو ممالک یا امریکاجانا ہے۔ اگر مقررہ مدت میں کسی ملک نے ویزا نہ دیا تو انہیں بھی افغانستان بھیج دیا جائے گا۔