پاک فوج کے جوانوں کا حقیقی نصب العین وطن سے غیر متزلزل وفاداری ہے اور اسی جذبے کے ساتھ لانس نائیک نور حسن شہید نے دفاعِ وطن میں اپنی جان نثار کر دی۔
انہوں نے سبی، بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا اور ہمیشہ کے لیے امر ہو گئے۔
ان کے لہو نے وطن عزیز کی بنیادوں کو سیراب کیا، اور ان کی قربانی قوم کی قیمتی میراث بن گئی۔
لانس نائیک نور حسن شہید کا تعلق کوئٹہ سے تھا، انہوں نے 2020 میں ایف سی بلوچستان میں شمولیت اختیار کی اور اپنے فرائض کو انتہائی بہادری اور لگن سے نبھایا، وہ اپنے پیچھے والد، بیوہ اور ایک بیٹی چھوڑ گئے۔
ان کے سوگواران نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے شہید پر فخر ہے۔
نور حسن کے والد نے کہا "ہمیں فخر ہے کہ میرے بیٹے نے وطن کے لیے جان قربان کی، اس کی یاد ہمیشہ میرے دل سے جڑی رہتی ہے۔"
ان کی بیوہ نے کہا "میرے شوہر کی شہادت نہ صرف ہمارے خاندان بلکہ پوری قوم کے لیے اعزاز ہے، وہ میرا اور گھر والوں کا بہت خیال رکھتے تھے، ہم آج بھی انہیں یاد کر کے آبدیدہ ہو جاتے ہیں۔"
لانس نائیک نور حسن شہید کی بہادری اور قربانی کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، ان کا نام تاریخ کے سنہرے حروف میں لکھا جائے گا اور ان کی شہادت وطن کے دفاع میں پاک فوج کے جوانوں کے عظیم جذبے کی روشن مثال ہے۔