اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ 2 ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔ مرکزی بینک کے مطابق شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق دوسری ششماہی میں مہنگائی میں کمی کا سلسلہ جاری رہے گا، خریف کی فصل کے ابتدائی تخمینے حوصلہ افزاء ہیں۔
1/3 Monetary Policy Committee (MPC) of #SBP has decided to maintain policy rate at 22% in its meeting held today. See https://t.co/P8SJRWWQhc#SBPMonetaryPolicy pic.twitter.com/t1ixjs3W5Z
— SBP (@StateBank_Pak) October 30, 2023
مرکزی بینک کے مطابق تیل کی قیمتوں میں اُتار چڑھاؤ اور گیس کے نرخوں کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو خطرات رہیں گے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے کراچی میں منعقدہ اجلاس میں معاشی اشاریوں کا جائزہ لے کر فیصلہ کیا گیا، مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ طلب کا دباؤ اور مہنگائی کم ہوئی تاہم معاشی چیلنجز برقرار ہیں۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق اسرائیل فلسطین جنگ سے عالمی مارکیٹس پر منفی اثرات مرتب ہوئے، رواں ماہ مالی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور مہنگائی میں کمی سمیت روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق تاجر اور معاشی ماہرین بنیادی شرح سود میں کمی کی توقعات ررہے تھے، آئی ایم ایف کے آئندہ جائزے کے باعث شرح سود برقرار رکھی گئی۔