مصر کے بحیرہ احمر کے تفریحی مقام ہُرغادہ کے قریب ایک آبدوز کے ڈوبنے سے 6 روسی سیاح ہلاک ہوگئے جبکہ 39 غیرملکی سیاحوں کو بچالیا گیا۔
مصر کے تفریحی مقام ہرغادہ کے قریب بحیرہ احمر میں ایک آبدوز ڈوبنے کے نتیجے میں 6 سیاح ہلاک ہوگئے، جن کا تعلق روس سے تھا، حکام نے 39 سیاحوں کو بچالیا۔
مقامی گورنر کے دفتر نے فیس بک پر بتایا کہ آبدوز میں سوار تمام مسافروں اور عملے کے افراد کو نکال لیا گیا ہے اور کوئی بھی لاپتہ نہیں ہے۔
بحیرہ احمر گورنر آفس کے مطابق سندباد نامی آبدوز میں کل 50 افراد سوار تھے، جن میں 45 سیاح مختلف ممالک روس، بھارت، ناروے اور سویڈن سے تعلق رکھتے تھے جبکہ عملے کے 5 افراد مصری شہری بھی اس میں موجود تھے۔
روسی قونصل خانے نے کہا ہے کہ زیادہ تر مسافروں کو بچالیا گیا ہے اور انہیں ہُرغادہ کے ہوٹلوں اور اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔
یہ آبدوز بڑی کھڑکیوں سے لیس تھی تاکہ مسافر بحیرہ احمر کے شاندار مرجان اور سمندری حیات کو دیکھ سکیں اور کمپنی کی ویب سائٹ کے مطابق یہ 25 میٹر کی گہرائی تک جاسکتی تھی۔
بحیرہ احمر مصر کی اہم ترین سیاحتی صنعت کا مرکز ہے، جو ملکی معیشت کا ایک اہم ستون ہے اور روسی سیاح اس میں نمایاں کردار ادا کررہے ہیں، مصر دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی عظیم اہرامِ جیزہ، لکسر اور اسوان میں دریائے نیل کی کروز سفاریوں سے بھی متوجہ کرتا ہے۔
بحیرہ احمر کے صوبائی گورنر عمرو حنفی کے مطابق مصری حکام عملے کے ارکان سے تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ آبدوز کے ڈوبنے کی وجوہات کا تعین کیا جاسکے۔
انہوں نے بتایا کہ آبدوز ایک مصری شہری کی ملکیت تھی اور اس کے کپتان سمیت تمام عملہ باضابطہ طور پر لائسنس یافتہ تھا۔
نومبر میں ایک اور سیاحتی کشتی شدید سمندری لہروں کے باعث اس وقت الٹ گئی تھی جب وہ 31 سیاحوں اور 13 عملے کے افراد کے ساتھ ایک طویل ڈائیونگ ٹور پر تھی۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس حادثے میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2024 میں مصر نے سیاحت سے 14.1 بلین ڈالر کی آمدن حاصل کی جو کہ نہرِ سویز سے حاصل ہونیوالی آمدنی سے دوگنا سے بھی زیادہ ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سیاحت ملکی معیشت کو سنبھالنے میں کس قدر اہم کردار ادا کررہی ہے۔