پی آئی اے سمیت پاکستانی ائرلائنز کی برطانیہ کے لئے پروازیں بحال نہ ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق برطانوی ٹیم کی پاکستان موجودگی کے دوران ایک طیارے کو ائرپورٹ کےغلط رن وے پراتارے جانے کا واقعہ ہوا ۔20 مارچ کوائرسیفٹی کمیٹی کے اجلاس سے قبل بھی پی آئی اے پرواز کے طیارے کا ایک ٹائر کے بغیرلینڈنگ کا واقعہ بھی پیش آیا ۔
تفصیلات کے مطابق دونوں واقعات بھی پروازوں پرعائد پابندی کے خاتمے کے حوالے سے فیصلے کی مد میں اہمیت کے حامل رہے ۔پابندی ہٹائے جانے کے حوالے سے اسیسمنٹ رپورٹ کی تیاری کے لئے برطانوی ٹیم فروری میں پاکستان آئی تھی، ٹیم کو دورے کے مختلف پہلو اورڈیٹا کے تجزئیے سمیت پروسیجر کے لئے بھی وقت درکارتھا۔
ذرائع کے مطابق ٹیم کے پاس رپورٹ مرتب کرنے اور کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کے لئے چالیس سے پچاس دن ہوتےہیں ، ذرائع کے مطابق برطانوی ائر سیفٹی کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں پابندی کے خاتمے کی پیشنگوئیاں محض میڈیا ہائپ تھیں۔
ذرائع کا کہناتھا کہ پابندی کے بارے میں فیصلہ برطانوی ائرسیفٹی کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں کئے جانے کا امکان ہے، جو کہ ممکنہ طور پر مئی یا جون میں ہو گا۔