قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ذیلی کمیٹی کا دوسرا اجلاس کراچی میں منعقد ہوا، جس میں مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات اور پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کی صدارت چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیلنے کی، جبکہ سندھ پولیس، ایف آئی اے اور محکمہ انسداد منشیات کے نمائندوں نے کیس سے متعلق تفصیلات پیش کیں۔
کمیٹی نے سندھ پولیس، ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کی اب تک کی تحقیقات کو سراہا اور کیس کی مزید پیشرفت پر زور دیا۔
خیال رہے کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس کراچی میں جنوری 2025 میں پیش آیا، جس میں 23 سالہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیاتھاتفتیش کے مطابق مرکزی ملزم ارمغان قریشی اور اس کے ساتھی شیراز نے مصطفیٰ کو قتل کیا ارمغان اور مصطفیٰ کے درمیان ایک لڑکی سے دوستی پر تنازع تھا، جو قتل کا محرک بنا ارمغان نے مبینہ طور پر کورئیر سروس کے ذریعے منشیات منگوائی تھیں، جو شہر کے پوش علاقوں میں استعمال ہوتی تھیں۔
پولیس نے ارمغان کے خلاف منشیات کے استعمال، لڑائی جھگڑے اور اقدام قتل کے مقدمات درج کیے تھے تفتیش کے دوران، ارمغان کے گھر سے مصطفیٰ کا موبائل فون برآمد ہوا، اور ملزم نے اعتراف جرم کیا عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی اور ان کا میڈیکل کرانے کا حکم دیا۔
محکمہ پراسیکیوشن سندھ نے پولیس کی تفتیش پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ کو خط لکھا اور انوسٹی گیشن ٹیم کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔