امریکا کے وزیر تجازت ہاورڈ لٹنک کا کہنا ہے کہ صدر ڈونلڈ کی ’گولڈ کارڈ‘ ویزا اسکیم مقبول ہو رہی ہے، ایک ہزار کارڈ ایک ہی دن میں فروخت ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہاورڈ لٹنک کا ’آل ان پوڈ کاسٹ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انہوں نے ایک ہی دن میں ایک ہزار گولڈ کارڈ فروخت کردیے ہیں اور لوگ گولڈ کارڈ خریدنے کیلئے بڑی تعداد میں رابطہ کررہے ہیں۔
امریکی وزیر تجارت کا کہنا تھا کہ ’گولڈ کارڈ‘ ویزا اسکیم کا باقاعدہ آغاز دو ہفتے کے اندر کیا جائے گا۔
ان کے مطابق اس وقت ایلون مسک اس پروگرام کیلئے سوفٹ ویئر تیار کروا رہے ہیں اور اس کے بعد دو ہفتوں کے اندر اسے لانچ کیا جائے گا۔ ’’گزشتہ دن میں نے اس ویزا اسکیم کے ایک ہزار کارڈ فروخت کئے‘‘۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر آپ امریکی ہیں تو آپ گلوبل ٹیکس ادا کرتے ہیں، لیکن باہر کے لوگ گلوبل ٹیکس دینے امریکا نہیں آئیں گے، تو اگر آپ کے پاس گرین کارڈ ہے یا اب گولڈ کارڈ ہے تو آپ امریکا کے مستقل رہائشی (ٹیکس ادا کیے بغیر) ہوں گے۔
ہارورڈ لٹنک نے مزید کہا کہ آپ شہریت حاصل کرسکتے ہیں لیکن ضروری نہیں کہ لازمی شہری بن جائیں اور ان میں سے کوئی بھی نہیں بنے گا، (تاکہ ان کو گلوبل ٹیکس نہ دینا پڑے)۔
امریکی وزیر تجارت کے مطابق امریکا نے 1000 گولڈ کارڈ 50 لاکھ ڈالر فی کارڈ کے حساب سے فروخت کر دیئے ہیں جس کے نتیجے میں 5 ارب ڈالر کی رقم امریکا آئی، اس پروگرام کی سرمایہ کاروں میں بہت طلب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو افراد 50 لاکھ ڈالر میں ’گولڈ کارڈ‘ خرید کر امریکا میں رہنے کے حقوق حاصل کریں گے، ان کی چھان بین کی جائے گی تاکہ یہ کارڈ اچھے افراد کو ملے، اگر کارڈ خریدنے والے بُرے افراد نکلے یا کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث پائے گئے تو امریکا ان کا کارڈ منسوخ بھی کرسکتا ہے۔
ہاورڈ لٹنک نے مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق دنیا میں 3 کروڑ 70 لاکھ افراد ایسے ہیں جو امریکا کا ’گولڈ کارڈ‘ خرید سکتے ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خیال ہے کہ ہم 10 لاکھ گولڈ کارڈ فروخت کرسکتے ہیں۔
امریکی وزیر تجارت کا کہنا ہے کہ اس سرکاری پروگرام سے حاصل شدہ رقم کو مالیاتی خسارہ کم کرنے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔