ملک میں چینی کے بحران کے پیش نظر مسابقتی کمیشن متحرک ہو گیا، ممکنہ کارٹلائزیشن اور غیر مسابقتی سرگرمیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا عندیہ دے دیا گیا۔
کمیشن کے اعلامیے کے مطابق چینی کی قیمتوں میں اضافے پر روزانہ کی بنیاد پر نگرانی جاری ہے اور کسی بھی غیر قانونی گٹھ جوڑ کی نشاندہی پر فوری کارروائی کی جائے گی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ 2021 میں شوگر ملز اور ایسوسی ایشن پر 44 ارب روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا، تاہم شوگر ملز کی اپیل پر سندھ اور لاہور ہائی کورٹس نے حکم امتناع جاری کر دیا تھا۔ کمیشن کے مطابق 2009 میں بھی شوگر ملز کے گٹھ جوڑ کے شواہد سامنے آئے تھے۔
مسابقتی کمیشن نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ چینی کی مارکیٹ میں مداخلت کم کی جائے اور قیمتوں کا تعین طلب و رسد پر چھوڑا جائے۔ کمیشن نے گنے کی امدادی قیمتوں کے نظام کو ختم کر کے مارکیٹ بیسڈ میکانزم متعارف کرانے کا بھی مشورہ دیا ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ کارٹلائزیشن کے معاملے پر مختلف عدالتوں میں چینی سیکٹر سے متعلق 127 مقدمات زیر التوا ہیں، جن میں 24 سپریم کورٹ، 25 لاہور ہائی کورٹ، 6 سندھ ہائی کورٹ جبکہ سی اے ٹی میں 70 سے زائد کیسز شامل ہیں۔