سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم جعفر ایکسپریس حملے کے دوران دہشت گردوں کا افغانستان میں موجود اپنے ہینڈلرز سے مسلسل رابطہ تھا ۔ سلامتی کونسل افغانستان سے ہونے والی دہشتگردی کو ترجیحی مسئلہ قرار دے۔
سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ جعفر ایکسپریس حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں ہوئی ۔ دہشت گردوں کو وہیں سے ہدایات فراہم کی گئیں ۔ کالعدم ٹی ٹی پی ۔ کالعدم بی ایل اے اور مجید بریگیڈ سرحد پار حملوں میں ملوث ہیں ۔
منیر اکرم کے مطابق طالبان حکومت نے داعش کے خاتمے کیلئے موثر کردار ادا نہیں کیا۔ طالبان نے کئی دیگر دہشت گرد گروہوں کو بھی برداشت کر رکھا ہے۔
اجلاس میں ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ۔ جس کا ابتدائی مسودہ چین اور پاکستان نے تیار اور پیش کیا تھا۔