لکی مروت میں رات گئے دہشت گردوں نے تھانہ سرائے گمبیلا پر حملہ کیا جسے پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔
حکام کے مطابق نائٹ وژن آلات کی مدد سے موومنٹ نوٹ کی گئی۔ فائرنگ کے تبادلے کے بعد دہشتگرد فرار ہوگئے۔
دوسری جانب خیبر میں بھی مسلح افراد نے جمرود بائی پاس پر فائرنگ کی جس سے سیکیورٹی فورسز کے دو اہلکار زخمی ہوگئے۔ واقعے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر شرپسندوں کی تلاش شروع کر دی گئی ۔
اُدھر ٹانک کی بدھ منڈی میں پولیس چوکی پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی۔ اہلکاروں کی جوابی فائرنگ پر حملہ آور فرار ہوگئے۔
دوسری جانب فورسز نے لکی مروت، کرک اور میانوالی کے پہاڑی علاقے میں آپریشن کرکے کالعدم ٹی ٹی پی کے کیمپ تباہ کردیئے۔
واضح رہے کہ جنوبی وزیرستان، جنوبی وزیرستان لوئر اور ٹانک کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کردیاگیا ۔ دورانیہ صبح 6 سے شام 6 بجے تک ہوگا۔
جنوبی وزیرستان میں 17 مارچ سے غیر معینہ مدت کے لیے صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک کرفیو نافذ رہے گا جبکہ ڈپٹی کمشنر ٹانک نے اس سلسلے میں اعلامیہ بھی جاری کردیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق زالئی گیٹ سے نیو کیڈٹ کالج وانا، تنائی، سرواکئی، جندولہ، اور کور قلعہ تک راستوں کی بندش کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ حمد وام سے کوٹکئی اور بی بی رغزئی سے جندولہ تک کے راستے بھی بند رہیں گے۔
اعلامیے میں مسافروں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سفر کے لیے متبادل راستوں کا انتخاب کریں۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان لوئر کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق زلائی سے کیڈٹ کالج وانا روڈ اور تنائی سے سرواکئی و جندولہ روڈ پر بھی صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک مکمل کرفیو نافذ رہے گا۔
کرفیو کا مقصد سیکورٹی فورسز کی نقل و حرکت کو یقینی بنانا اور علاقے میں ممکنہ خطرات کو کم کرنا ہے۔
حکام نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ اقدام علاقے میں استحکام لانے اور شہریوں کی حفاظت کے لیے اٹھایا گیا ہے تاہم، کرفیو کی غیر معینہ مدت سے متعلق مزید تفصیلات یا اس کے خاتمے کا وقت ابھی واضح نہیں کیا گیا جو صورتحال کے جائزے کے بعد طے کیا جائے گا۔