پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے قومی ٹیم کو بہتر بنانے کے لیے مل کر بیٹھنے اور غلطیوں پر قابو پانے کا مشورہ دے دیا۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے پی ایس ایل فرنچائز پشاور زلمی کے ساتھ پارٹنرشپ معاہدے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور زلمی ہمیشہ فیورٹ کے طور پر میدان میں اترتی ہے اور اس سیزن میں بھی ٹیم سے اچھی کارکردگی کی توقع ہے، تاہم انہوں نے پاکستان کرکٹ ٹیم کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔
انضمام نے کہا کہ گزشتہ کچھ مہینوں سے قومی ٹیم اچھی کرکٹ نہیں کھیل رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ بار بار تبدیلیوں کے بجائے منیجمنٹ کو بیٹھ کر سوچنا چاہیے کہ غلطیاں کہاں ہو رہی ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ مسلسل کوچز اور کھلاڑیوں کو تبدیل کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے بلکہ کھلاڑیوں کا اعتماد متاثر ہوگا اور صورتحال مزید خراب ہوگی۔
ان کے بقول ہم مشکل سے نکل سکتے ہیں لیکن اس کے لیے منیجمنٹ اور کھلاڑیوں پر اعتماد کرنا ہوگا اور غلطیوں کا جائزہ لینا ہوگا۔
سابق کپتان نے کہا کہ نوے کی دہائی کے کھلاڑیوں نے پاکستان کرکٹ کو مضبوط بنایا اور ان کی کامیابیوں میں بڑا حصہ ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کھلاڑیوں کے تجربے کو نظر انداز کیا گیا تو پاکستان کرکٹ کمزور ہو جائے گی۔
انضمام نے مزید کہا کہ گزشتہ دو سال سے ٹیم مسلسل زوال پذیر ہے اور اگر درست سمت میں کام نہ کیا گیا تو یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
بابر اعظم کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ایک بڑے کھلاڑی ہیں اور ہر کھلاڑی کے کیریئر میں خراب دور آتا ہے۔
ان کا مشورہ تھا کہ ٹیم کو بہتر بنانے کے لیے مل کر بیٹھنا اور غلطیوں پر قابو پانا ضروری ہے۔