نوشکی قومی شاہراہ این 40 پر سیکیورٹی فورسز کی قافلے کے قریب دھماکا ہوا جس میں 5 افراد شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے نوشکی میں صبح سویرے ایف سی قافلے پر حملہ کیا۔ کانوائے کو بارودی مواد سے نشانہ بنایا گیا جبکہ خود کش حملہ بھی کیا گیا۔ سیکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کے خلاف فوری مؤثر جوابی کارروائی کی جس میں خود کش حملہ آور کے علاوہ 3 مزید دہشت گرد بھی ہلاک کردیئے گئے۔
خودکش حملے میں ایف سی کے تین جوان اور دو عام شہری شہید ہوئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات کوئٹہ میں مختلف مقامات پر تین زوردار دھماکے ہوئے، جن میں ایک دھماکا شالکوٹ تھانے کے علاقے کرانی روڈ پر اے ٹی ایف کی گاڑی کے قریب ہوا، جس کے نتیجے میں 7 اہلکار زخمی ہوئے جن میں سے ایک دم توڑ گیا۔
دوسرا واقعہ قمبرانی روڈ پر پیش آیا، جہاں نامعلوم افراد نے ایک موبائل کی دکان پر دستی بم سے حملہ کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اس حملے میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ تیسرا دھماکا ایئرپورٹ روڈ کے علاقے کلی شابو میں سنا گیا۔
آئی ایس پی آر
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق گاڑی میں سوارخودکش بمبار نے سیکیورٹی فورسز کے قافلے کے قریب خود کو دھماکے سے اڑایا جس کے نتیجے میں 3 اہلکار اور 2 شہری شہید ہوئے۔
شہداء میں نواب شاہ کے 38 سالہ حوالدار منظور علی ، نصیرآباد کے 39 سالہ حوالدار علی بلاول اور بدین کے 34 سالہ نائیک عبدالرحیم شامل ہیں جبکہ سویلین ڈرائیور جلال الدین اور محمد قویری بھی شہید ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ گھناؤنے اور بزدلانہ فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، سیکیورٹی فورسز بلوچستان کے امن ، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں ناکام بنانے کیلئے پرعزم ہیں اور بہادر فوجیوں اور شہریوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔