عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بین الاقوامی سرمایہ کاری منصوبوں پر ٹیکس استثنی کا مطالبہ مسترد کردیا۔
ایک ارب ڈالر قسط کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کا دوسرا مرحلہ جاری ہے۔ پاکستان نے چاغی سے گوادر تک ریلوے ٹریک منصوبے پر ٹیکس استثنی کا مطالبہ کیا تھا تاہم آئی ایم ایف نے بین الاقوامی سرمایہ کاری منصوبوں پر ٹیکس استثنی کا مطالبہ مسترد کردیا۔
ذرائع کے مطابق ریکوڈک سے نکلنے والی معدنیات کی گوادر تک لے جانے کیلئے ریلوے ٹریک چاہئے، معدنیات کی منتقلی کے لیے ریکوڈک سے گوادر تک نئی ریلوے لائن تعمیر کی جائے گی۔
چاغی گوادرریل منصوبے پر فزیبیلٹی اسٹڈی وزارت خزانہ، ریلوے اور ایس آئی ایف سی نے کی، مختلف سرمایہ کار ممالک اس منصوبے میں سرمایہ کاری پر سرکاری گارنٹی مانگ رہے ہیں تاہم قرض پروگرام میں رہتے ہوئے حکومت پاکستان ہر سرمایہ کاری پر ریاستی گارنٹی نہیں دے سکتی۔
ایس آئی ایف سی حکام نے آئی ایم ایف وفد کو سرمایہ کاری، گورننس، اسٹرکچر پر بریفنگ دی، ساورن ویلتھ فنڈ میں ترمیم کیلئے وزارت خزانہ اور وزارت قانون کے مذاکرات جاری ہیں۔ آئی ایم ایف مشن کو ایس آئی ایف سی کے امور پر بریفنگ دی گئی، وفد کو بتایا گیا کہ آئی ایس ایف سی سرمایہ کاری کیلئے ایک پل کا کردار ادا کررہا ہے۔