پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان معاشی جائزہ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔
ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجرا کے لیے تکنیکی سطح کے مذاکرات مکمل کر لیے گئے ہیں اور آئی ایم ایف کا وفد صوبائی حکومتوں کے نمائندوں سے بھی ملا جبکہ بات چیت کے پہلے مرحلے میں دونوں فریقین نے اہم ڈیٹا کا تبادلہ کیا۔
ذرائع کے مطابق پیر کے روز سے پالیسی سطح پر مذاکرات کا آغاز ہوگا جن میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب شریک ہوں گے۔
آئی ایم ایف کے وفد نے سیکرٹری خزانہ خیبرپختونخوا سے ملاقات کی جہاں صوبے کی معاشی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اس دوران زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کے نفاذ اور قانون سازی کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
صوبائی حکام نے بتایا کہ زرعی آمدن پر کارپوریٹ سیکٹر کے مساوی ٹیکس عائد کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ گزشتہ 6 ماہ میں صوبائی محصولات بڑھانے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
آئی ایم ایف کے ساتھ سرکاری مشینری کی کارکردگی اور گورننس بہتر بنانے کے لیے بھی مشاورت کی گئی، وفد نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے حکام سے بھی ملاقات کی، جہاں وفاقی اور صوبائی سطح پر احتساب کے نظام کو مضبوط بنانے سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
یہ مذاکرات پاکستان کے معاشی استحکام اور آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اصلاحات کے نفاذ کے لیے اہم سمجھے جا رہے ہیں۔