پاکستان کی سر زمین پر افغانستان سے لائے جانے والے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت ایک بار پھر منظرِ عام پر آگئے۔ 4 مارچ کو بنوں کینٹ پر حملے کے دوران ہلاک ہونے والے دہشتگردوں سے بھی غیر ملکی اسلحہ برآمد ہوا ہے۔
دہشتگردوں کو افغانستان میں امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ دستیاب ہے۔ دہشتگردوں کو ہتھیاروں کی فراہمی نے خطے کی سلامتی کو بہت نقصان پہنچایا ۔ 4 مارچ 2025 کو فتنتہ الخوارج نے بنوں کینٹ پر حملے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا۔
ناکام حملہ آوروں نے بارودی مواد سے بھری دو گاڑیاں کینٹ کی دیوار سے ٹکرا دیں۔ سیکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن میں چار خود کش بمباروں سمیت سولہ دہشتگردوں کو ہلاک کیا ۔
مارے گئے خوارج سے برآمد ہونے والے اسلحہ میں ایم فور کاربین، فورٹی ایم ایم وی او گی اور پچیس گرنیڈ شامل تھے۔ ہلاک ہونے والے دہشتگرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور بے گناہ شہریوں کے قتل میں ملوث رہے۔
اس سے قبل بھی متعدد آپریشنز کے دوران مارے جانے والے دہشتگردوں سے غیر ملکی اسلحہ برآمد ہوچکا۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور عوام کے خلاف غیر ملکی اسلحے کا استعمال افغان عبوری حکومت کا اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہونے کے دعوؤں پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔
پینٹاگون کے مطابق پاکستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کی کارروائیوں میں غیر ملکی ساخت کے اسلحے کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔