بھارت میں اپوزیشن جماعت کی خاتون رہنما کی سوٹ کیس سے لاش برآمد ہوئی ہے۔
رواں ماہ بھارتی شہر ہریانہ میں 22 سالہ خاتون کے اندوہناک قتل کا واقعہ سامنے آیا،سفاک قاتل نے ہریانہ کےروہتک میں نوجوان خاتون کوقتل کرکےلاش سوٹ کیس میں چھپا دی،کانگریس نے دعویٰ کیا کہ قتل ہونےوالی خاتون کانگریس ورکر ہیمنی ناروال ہیں، جنہوں نے راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں حصہ لیا تھا۔
کانگریس صدر بھوپندر سنگھ ہودا نے ہریانہ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے مقدمے کی اعلی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا،پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق، ہیمنی ناروال کو پہلےتشدد کا نشانہ بنایا گیا بعد ازاں گلا دبا کر قتل کیا گیا،ہریانہ میں خواتین کے لیےحالات بدتر ہو چکے ہیں جو بھارت کے نام نہاد نظام عدل پر سوالیہ نشان ہیں۔
بھارتی پولیس کی جانب سے بھی خواتین پر بڑھتے مظالم کا خاطر خواہ نوٹس نہیں لیا جاتا جو ان کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں،بھارت میں خواتین پر معاشرتی اور سیاسی دباؤ کی وجہ سے خواتین خود کو نہایت غیر محفوظ محسوس کرتی ہیں۔
ہریانہ حکومت کی غفلت اور قانون کی حکمرانی میں کمی کے باعث قاتلوں کو محفوظ پناہ گاہ مل رہی ہے،ہریانہ میں خواتین کی حفاظت کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی قابل ذکر اقدامات نظر نہیں آتے، جو قاتلوں کو مزید فائدہ پہنچا رہے ہیں۔
بھارت میں 22 سالہ خاتون کے قتل کا یہ دلخراش واقعہ نیا نہیں، اس سے قبل بھی بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم کے سینکڑوں واقعات رونما ہو چکے ہیں،اگست 2024 میں کولکتہ کے میڈیکل کالج میں 31 سالہ ڈاکٹر کو عصمت دری کے بعد قتل کر دیا گیا۔
جولائی 2023 میں بہار کی پانچ سالہ معصوم بچی کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر بے دردی سے قتل کر دیا گیا،فروری 2025 میں کیرالہ کی رہائشی نو عمر لڑکی نے انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ پانچ سالوں سے تقریبا 60 مردوں کے ہاتھوں زیادتی کا شکار ہو چکی ہے
کانگریس رہنماؤں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ اس سنگین معاملے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جائیں تاکہ قاتلوں کو پکڑا جا سکے۔