اینٹی کرپشن عدالت راولپنڈی سے سنائی گئی سزا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل منظور کر لی گئی ہیں لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صادق محمد خرم نے تمام سزائیں کالعدم قرار دے کر گرفتار پٹواری اورنگزیب، تحصیلدار ملک صفدر، حق نواز عباسی اور راجہ شاہد احمد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ فرانزک رپورٹ کے مطابق دستاویز پر کوئی اوور رائٹنگ یا ہیرا پھیری نہیں کی گئی لہذا جعلسازی کے ثبوت کے بغیر استغاثہ کا دستاویز میں چھیڑ چھاڑ کا دعویٰ بے بنیاد ہے۔
ریونیو ریکارڈ کے مطابق زمین کے لین دین میں کسی دھوکہ دہی کی نشاندہی نہیں کی گئی اور سرکاری ریونیو ریکارڈ نے جعلسازی یا غیر قانونی اراضی کے حصول کے دعوے کی تائید نہیں کی۔فروخت کنندہ کے بیٹے نے بھی تصدیق کی کہ اس کے والد نے زمین قانونی طور پر فروخت کی تھی۔
عدالتی فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اگر دھوکہ دہی کی گئی ہوتی تو ملزمان کو اس کا ادراک ہونے سے قبل ہی زمین فروخت کر دینی چاہیے تھی۔ 16 سال کا وقفہ استغاثہ کے دعوے کو کمزور کرتا ہے جبکہ زمین فروخت کرنے والے کی وفات کے بعد مقدمہ دائر کرنے سے مدعی مقدمہ کی ساکھ پر بھی سوالات اٹھتے ہیں۔
اینٹی کرپشن عدالت نے گزشتہ سال ملزمان کو مجموعی طور پر 58 سال قید کی سزا سنائی تھی اور ریونیو افسران کو 28 سال قید کے ساتھ 58 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔ موضع راجڑ میں 2 ہزار کنال زمین کی غیر قانونی ملکیت منتقلی پر اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔