بجلی کی سرکاری تقسیم کار کمپنیوں کے صارفین کیلئے اچھی خبر آگئی۔ ایک ماہ کیلئے بجلی دو روپے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی درخواست پر نیپرا میں سماعت آج ہوگی۔
سی پی پی اے نے درخواست جنوری کے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دائر کی ہے، جس کے تحت بجلی کی قیمت میں فی یونٹ دو روپے تک کمی ہوسکتی ہے۔
جنوری میں 7 ارب 81 کروڑ یونٹ بجلی فروخت کی گئی، اس میں دس اعشاریہ چھ تین فیصد بجلی ہائیڈل جبکہ پندرہ اعشاریہ پانچ چھ فیصد بجلی مقامی کوئلے اور آٹھ اعشاریہ پانچ تین فیصد درآمدی کوئلے سے پیدا ہوئی۔
ایک ماہ کے دوران فرنس آئل سے پیداوار ایک اعشاریہ تین تین فیصد اور آر ایل این جی سے بجلی کی پیداوار اٹھارہ اعشاریہ نو دو فیصد رہی۔
پورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ نیو کلیئر سے بجلی کی پیداوار چھبیس اعشاریہ چھ ایک فیصد اور ایران سے حاصل کردہ بجلی کی شرح صفر اعشاریہ چار ایک فیصد، ونڈ سے دو اعشاریہ چھ ساتھ فیصد اور بگاس سے پیداوار ایک اعشاریہ چھ سات فیصد رہی، ماہ جنوری کے درمیان سولر سے بجلی کی پیداوار کا حصہ ایک اعشاریہ صفر چھ فیصد رہا ہےہ نیپرا سماعت کے بعد اعدادوشمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کرے گی۔