امریکہ نے ہانگ کانگ اور چین کی چھ کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دی ہیں ان کمپنیوں پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ایرانی ڈرون نیٹ ورک کے لیے پرزے فراہم کر رہی تھیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق یہ کمپنیاں ایران کی بلیک لسٹ شدہ فرم پیشتازان کاوش گستر بشریٰ اور اس کی ذیلی کمپنی نارین سپہر موبین ایساتیس کے لیے بغیر پائلٹ فضائی گاڑیوں کے پرزے خریدنے میں ملوث تھیں جو ایران کے ڈرون اور بیلسٹک میزائل پروگرام کے اہم سپلائرز میں شمار ہوتی ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ ایران مسلسل نئی کمپنیوں اور تیسرے ممالک کے سپلائرز کے ذریعے اپنی ڈرون ویپن پروگرام کے لیے ضروری پرزے حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور امریکہ ان اسکیموں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہے ایران کی اقوام متحدہ میں مشن اور واشنگٹن میں چینی سفارت خانے نے فوری طور پر کوئی بات چیت نہیں کی۔
ان نئی پابندیوں کے تحت نشانہ بنائی گئی کمپنیوں کے امریکہ میں موجود کسی بھی اثاثے کو منجمد کر دیا جائے گا اور امریکی شہریوں کو ان کے ساتھ لین دین کرنے سے روک دیا گیا ہے یہ نئی پابندیاں صدر ٹرمپ کی ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ مہم کا تسلسل ہیں،جس کا آغاز ان کی پہلی مدت صدارت میں ہوا تھا اور جسے انہوں نے رواں ماہ ایک بار پھر بحال کر دیا ہے۔