خیبر پختونخوا میں منکی پاکس کا پہلا مقامی طور پر منتقلی کا کیس سامنے آگیا ہے، مشیر صحت احتشام علی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل جتنے بھی کیس رپورٹ ہوئے تھے وہ بیرون ملک سفر سے واپسی پر سامنے آئے تھے۔
مشیر صحت کے مطابق متاثرہ خاتون کو بخار اور جسم میں درد کی شکایت پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں ٹیسٹ کے بعد منکی پاکس کی تصدیق ہوئی۔ ان کے شوہر حال ہی میں ایک خلیجی ملک سے وطن واپس آئے تھے اور بعد ازاں ان میں بھی منکی پاکس کی تشخیص ہوگئی تھی۔
ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر فضل مجید نے بتایا کہ مریضہ کو 18 فروری کو اسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ 19 فروری کو ان کے جسم پر اور منہ میں دانے نمودار ہوئے، جس پر ان کے نمونے پشاور کی پبلک ہیلتھ ریفرنس لیبارٹریبھیجے گئے، رپورٹ میں 21 فروری کو بیماری کی تصدیق ہوئی۔
محکمہ صحت نے مریضہ کے شوہر اور دیگر قریبی افراد کی اسکریننگ مکمل کر لی ہے اور تمام متاثرہ افراد کو گھریلو آئسولیشن کی ہدایت دی گئی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبر پختونخوا کی ہدایت پر ریپڈ رسپانس ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے، جو مزید تحقیقات کر رہی ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق متاثرہ خاندان اور قریبی افراد کی اسکریننگ مکمل کرلی گئی۔ ڈاکٹرز نے مریضہ کے شوہر سمیت تمام قریبی افراد کو آئسولیشن میں رہنے کی ہدایت کی۔
ڈاکٹر فضل مجید نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ منکی پاکس کی علامات سے آگاہ رہیں اور کسی بھی مشتبہ علامت کی صورت میں فوری طور پر قریبی مرکز صحت سے رجوع کریں۔