پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں اور بانی پی ٹی آئی نے جنہیں خط لکھا انہیں پہنچ چکا اور وہ پڑھ بھی چکے ہیں۔
تحریک تحفظ آئین پاکستان کے قائدین محمود خان اچکزئی اور اسد قیصر کے ہمراہ کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کوئی این آر او نہیں مانگ رہے اور ہم چاہتے ہیں جو راستے میں کھڑے ہیں وہ ہٹ جائیں۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ہم کسی کی خوشنودی حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہے، اگر ایسا ہوتا تو بانی پی ٹی آئی بہت پہلے باہر آچکے ہوتے، ماضی میں بہت ڈیل ہوئیں، کوئی این آراو لے کر واپس آیا کوئی سعودیہ گیا اور ان تمام سمجھوتوں نے ملک کو آگے نہیں بڑھنے دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ اور بلوچستان کے وسائل پر کس کا حق ہے۔
اسد قیصر
اس موقع پر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں امن وامان خراب وفاق کی خراب پالیسیوں کی وجہ سے ہے، بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں کوئی ڈرون اٹیک نہیں ہوا اور اس وقت حالات خراب نہیں تھے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اس وقت پارلیمنٹ ناجائز ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ری الیکشن ہوں جبکہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو لے کر فری اینڈ فئیر الیکشن ہوں۔
محمود خان اچکزئی
محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ دنیا جانتی ہے انتخابات بانی پی ٹی آئی جیت چکے تھے، اس بنیاد پر ان کے لوگوں کو جیل ڈالا جارہا ہے، ہم آئین کے دفاع کے لیے کھڑے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی حکومت میں پیکا آرڈیننس لایا گیا ، پاکستان کے تمام عوام کو مل کر ایک متفقہ محاذ بنانا ہوگا، ملک کی جو حالت ہے وہ اپنی تاریخ کے بدترین بحرانوں میں گھر چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں بس یہی بولتا رہتا ہوں کہ ملک میں عدلیہ کا بول بالا ہوگا، جب تک آئین کی بالا دستی نہیں ملک نہیں چل سکتا، آٹھ فروری کے انتخابات میں آئین کو روندا گیا، ڈھٹائی سے منتخب نمائندوں کو ہٹا کر دوسروں کو لایا گیا۔