مصطفی عامرقتل کیس میں مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے۔
پولیس کو ملزم ارمغان کے کال سینٹر میں کام کرنے والی لڑکی انجلینا کی تلاش ہے، ارمغان نے انجلینا کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
پولیس کے مطابق ارمغان کی گرفتاری کے لیے جب گھر پرچھاپا مارا تو وہاں ایک لڑکی بھی موجود تھی۔ انجیلنا ارمغان کے کال سینٹر پر کام کرتی تھی۔ جسے ملزم نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
ارمغان سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے پولیس کی نقل و حرکت کو مانیٹر کرتا رہا، بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ بھی کی۔ گرفتاری کے بعد ملزم کے گھر سے جدید ہتھیار ملے، جن کا لائسنس ہی نہیں تھا۔
مصطفیٰ عامر کے آخری بار گھر سے نکلنے کی فوٹیج سامنے آ گئی۔ مصطفیٰ 6 جنوری کی شام 6 بج کر 30 منٹ پر کالی گاڑی میں گھر سے روانہ ہوا تھا۔
کیس کی تفتیش میں تاخیر کیوں کی ۔۔؟ مقتول کی والدہ نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن علی حسن کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کردیا۔